اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شدت پسند تنظیم داعش کے خلاف مالی پابندیوں کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی۔
امریکی سیکرٹری خزانہ جیکب لیو کی زیر صدارت اقوام متحدہ کی 70سالہ تاریخ میں سلامتی کونسل کا پہلا خصوصی اجلاس ہوا ۔ جس میں رکن ممالک کے وزرائے خزانہ شریک تھے۔
امریکا اور روس نے داعش کے خلاف مالی پابندیاں عائد کرنے کی قرارداد پیش کی جو متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔
style="text-align: right;">قرارداد میں اقوام متحدہ کے رکن ممالک پر زور دیا گیا ہے کہ وہ داعش کو مالی وسائل کی ترسیل روکنے کے لیے بھرپور اور فیصلہ کن انداز میں کام کریں اور خاص طور اس پیسے کا راستہ بند کریں جو داعش تیل اور نوادرات کی اسمگلنگ سے بنا رہی ہے۔
قرارداد کے مطابق کوئی بھی فرد، گروہ یا ادارہ جو دولت اسلامیہ یا القاعدہ یا ان کے ساتھیوں کی مدد کرے گا اس کے خلاف اقوام متحدہ کی پابندیوں کا اطلاق کیا جا سکے گا۔ان پابندیوں میں اثاثوں کا منجمد کیا جانا اور سفر اور اسلحے کے حصول پر پابندیاں شامل ہوں گی۔